ستارہ
Posted on July 26, 2012 By Adeel Webmaster علامہ محمد اقبال
star in the sky
قمر کا خوف کہ ہے خطرہ سحر تجھ کو
مآل حسن کی کیا مل گئی خبر تجھ کو؟
متاع نور کے لٹ جانے کا ہے ڈر تجھ کو
ہے کیا ہراس فنا صورت شرر تجھ کو؟
زمیں سے دور دیا آسماں نے گھر تجھ کو
مثال ماہ اڑھائی قبائے زر تجھ کو
غضب ہے پھر تری ننھی سی جان ڈرتی ہے!
تمام رات تری کانپتے گزرتی ہے
چمکنے والے مسافر! عجب یہ بستی ہے
جو اوج ایک کا ہے ، دوسرے کی پستی ہے
اجل ہے لاکھوں ستاروں کی اک ولادت مہر
فنا کی نیند مے زندگی کی مستی ہے
وداع غنچہ میں ہے راز آفرینش گل
عدم ، عدم ہے کہ آئینہ دار ہستی ہے!
سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں
ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں
علامہ محمد اقبال