سراپا بے حیائی !

kifiat Hussain

kifiat Hussain

دولت اور شہرت کی بھوکی اداکارہ وینا ملک نے ایک بھارتی میگزین کے لیئے عریاں فوٹو شوٹ کرواکر اور اپنی بیہودہ حرکات سے پاکستان کے نام کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی وینا نے انڈیا جا کر جو گُل کھلائے ہیں  وہ کسی طرح سے بھی ایک مسلمان مشرقی عورت کو زیب نہیں دیتا۔پاکستان ایک اسلامی مُلک ہے اور اسلام بے حیائی کے سخت خلاف ہے اسلامی معاشرے میںعورت کا بہت بڑا مقام  ہے۔عورت اگر ماں ہے تو اُس کے قدموں تلے جنت ہے،بیٹی ہے تو اللہتعالیٰ کی رحمت ،بہن ہے تو عزت اور غیرت کی علامت اور بیوی ہے تو نسلوں کی محافظ،جو معاشرا عورت کو اتنا عظیم مقام دیتا ہواُ س معاشرے کی عورت اگروینا جیسی بے حیائی پر اُتر آئے تو ایسی بے حیائی کسی صورت میں بھی قابل ِ برداشت نہیں ہے جس  سے نہ صر ف ایک مشرقی عورت بدنام ہو بلکہ ملک کی عزت اور وقار پر بھی آنچ آتی ہو۔تقریباًہر ٹی وی چینل پر وینا کی برہنہ تصویر دکھائی گئی ہے لیکن وینا ملک یہ ماننے کو تیار نہیں ہے کہ میگزین پر شائع کی گئی برہنہ تصویر اصلی ہے جبکہ انڈین میگزین کے ایڈیٹر کبیر شرما نے پاکستان کے ایک ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ وینا ملک کی میگزین پر شائع کی گئی تصویر بالکل اصلی ہے اور اس کے تمام تر ثبوت بھی موجود ہیںاور ایڈیٹر کبیر شرما کا  یہ بھی کہناتھا کہ اس فوٹو شوٹ کے دوران وینا ملک بہت پرجوش نظر آرہی تھی اور بازو پر isiبھی وینا ملک کی مرضی سے ہی لکھاگیاتھا اور یہ کہا کہ وینا ملک نے فوٹو شوٹ کی شوٹنگ کے دوران ہمیں بہت سے کا ر آمد مشورے بھی دیئے وہ بہت اچھی اداکارہ ہے جو اپنے کام کے ساتھ پورا انصاف کرتی ہے بھارت میںویناملک کو بہت پسند کیا جاتا ہے شاید وینا ملک کی بیہو دہ حرکات بھارت کے کلچرکے لیئے اتنی اہمیت نہ رکھتی ہو ں لیکن پاکستان کے لیئے یہ بہت اہم ہیں کسی بھی ملک میںآرٹسٹ اور کھلاڑی اُس ملک کاسرمایا ہوتے ہیں جس طرح ایک بیٹی کے کندھوں پر باپ کی عزت کا بوجھ ہوتا ہے ٹھیک اُسی طرح ملک کے فنکاروں اور کھلاڑیوں کے کندھوں پر ملک کی عزت و وقار کا بوجھ ہوتا ہے کیونکہ جب کبھی بھی فنکا ر یاکھلاڑی ملک سے باہر جاتے ہیں تو وہ اپنے مُلک نمائندگی کرر ہے ہوتے ہیں۔
یہ دنیا کے کسی حصے میںبھی ہو ں ان کے ساتھ مُلک کا نام جُڑا ہوتا ہے اگر یہ اچھا کرتے ہیںتومُلک کی عزت و وقار میں اضا فہ ہوتا ہے اور اگر کوئی بُر ا فعل کرتے ہیں تو اس سے ملک اور قوم دونو ںکی رسوائی ہوتی ہے۔پاکستان کی یہ بدنصیبی ہے کہ ایک تو پہلے ہی دہشت گردی جیسی لعنت کی وجہ سے  پوری دنیا میں بد نام ہے اور پھر نت نئے بننے والے اسکینڈلز جیسے کہ کبھی سابقہ پاکستانی فاسٹ بالر محمد آصف سے دبئی ائیر پورٹ پر سے چرس برآمد ہونا کبھی تین تین پاکستانی کر کٹرز کامیچ فکسنگ میں ملو ث ہونا،الزام ثابت ہونا اور پھر سزائیںہو جا ناں ایسے کار ناموں سے ملک اور قوم کی جو جگ ہسا ئی اور رسوائی ہوتی ہے وہ تمام محب وطن کے لیئے نا قابل برداشت ہوتی ہے ہمارے قومی کھلاڑیوں نے پوری قوم کو جو زخم دیئے ہیں و ہ ابھی بھرے ہی نہیںتھے کہ اب رہی سہی کسر وینا ملک کی بے حیائی نے پوری کر دی ہے۔وینا ملک وہ پہلی اداکارہ نہیں ہے جو انڈین فلموں میں کام کی غرض سے بھارت گئی ہو۔وینا ملک سے پہلے بھی پاکستانی چند ادا کارائیںبھارتی فلموں میں کام کر چکی ہیںجن میں ایک قا بلِ ذکر نام زیبا محمد علی کا ہے جس نے اپنے شوہر محمدعلی کے ساتھ 1989ء میں ایک بھارتی فلم میں کام کیا جس کا نام کلرک تھا اُس فلم کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ انڈین فلم میں کام کر نے کے با وجودبھی زیبا اپنے کلچر اور تہذیب کو نہیںبھولی لیکن زیبا کے بعد اور بھی کچھ نام ایسے ہیں جو پاکستان کی بدنامی کے باعث بنے جیسے کہ ۔انیتا ، سلمیٰ آغا ، زیبا بختیار اور میرا وغیرہ ہیںانہوں نے بھی اپنے دور میں انڈیا جاکر فحاشی میں خوب نام کمایا لیکن اب جو وینا ملک نے کیا ہے اس نے تو بے شرمی اور بے حیائی کی تمام حدیں عبور کردی ہیںاور بد کاری کی ایسی تا یخ رقم کی ہے کہ بھارت کی بد نام ِ زمانہ ادا کارہ راکھی ساونت نے بھی وینا ملک کی عریاں تصو یر یں دیکھ کر کانوں کو ہاتھ لگا لیئے اور توبہ توبہ کہنے پر مجبور ہو گئی۔
پاکستان میں بھی ہدیتکارہ سنگیتا سمیت دوسری اداکاروں نے بھی شدیدغصے کا اظہار کیا اُن کا مئوقف تھا کہ پاکستان میں لڑکیوں کا شوبز میں ہونا ویسے ہی اچھا نہیں سمجھا جاتا اب وینا کی حرکت کی وجہ سے ہمیں مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑگئے ۔وینا ملک کے با پ نے بھی ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہو ئے کہاکہ وینا ملک نے ہمارے سر شرم سے جُھکا دئیے ہیںمیں نے  ہمیشہ بہت سمجھانے کی کو شش کی لیکن وینانے کبھی میری کو ئی بات نہیںسُنی اور ہمیشہ اپنی من مانیاں کرتی رہی ہے میں آج میڈیا کے سامنے وینا ملک سے اپنی لا تعلقی کا اعلان کرتا ہوں اور میں دعا کرتا ہوں کی جن کی بیٹیاں شوبز میںہیںکسی ما ں باپ کو میری جیسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اب بات کرتے ہیں وینا ملک کے مئو قف کی و ہ جو اپنے آپ کو نیک اور پا رسا بتا رہی ہے اور میگزین میں شائع کی گئی تصویر وںسے لا تعلقی کا اظہار کر رہی ہے اُسکی باتوں میں کتنا سچ اورجھوٹ ہے اس کے لیئے ہم ایک نظر وینا ملک کے ماضی پر ڈالتے ہیں وینا ملک نے اداکاری آغاز پی ٹی وی ڈراموں سے کیالیکن وہاں اُسے کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ ملی پھر جئیو ٹی وی کے پروگرام ہم سب اُمید سے ہیںمیں اُسے اتنی کامیابی ملی کہ ٹی وی سے پھر پاکستانی فلموں میں نظر آنے لگئی اور اس کا پہلا اسکینڈل ببرک شاہ کے ساتھ بنا جو اُسکی پہلی فلم محبتاں سچیاں نیں میں اُسکے مدمقابل ہیرو تھاپھر تھوڑے ہی عر صہ بعدوینا ملک کا اسکینڈل کرکٹر محمد آصف کے ساتھ نظر آیا لیکن وینا اور آصف کا معاشقہ بھی زیادہ دیر قائم نہ رہ سکااور وینا دلبرداشتہ ہوکر جا پہنچی انڈیا کے ایک ریایئلٹی شو بگ باس میں وہاں جا کر وینا نے جو فحاشی پھیلائی وہ باتیں لکھنے کے قابل نہیں بس اتنا کہوں گا کہ وینا ملک نے بِگ باس میں موجو د تما م مردوں سے دوستی کرنے اور اپنے تعلقات بڑھانے کے لیئے ترستی ہوئی نظر آئی انڈین کلچر میں ان باتوں کو اتنا بُڑ ا نہیں سمجھاجاتا ،لڑکیوں کی لڑکوں سے دوستی اور انکی فلموں اور ڈراموں میں ضروت سے زیادہ کم کپڑے پہننا عام سمجھا جاتا ہے لیکن بگ باس 2010ء میں وینا ملک نے تہذیب و تمدن کی تمام دیوارو ںکو پھلانگتے ہوئے جو کپڑے زیب تن کیئے اور جس طرح سے اُس نے ایک انڈین ایکٹر اشمیت پاٹیل کے ساتھ آن کیمرہ رنگ رلیاں منائیں سوئیمنگ پو ل کے کنارے ہلکی ہلکی موم بتیو ںکی روشنی میںپوری پوری راتیں ایک ہی کمبل میں گزار کر و ینانے بالی ووڈکی بڑی بڑی ایٹم گرلز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
وینا نے اپنے نا پاک ارادے تو بگ باس میں ہی ظاہر کر دئیے تھے کہ وہ کیا چاہتی ہے اب اس سے یہ اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وینا ملک اپنے مئوقف میں کتنی سچی ہے۔حقیت یہی ہے کہ ونیا ملک نے انڈین فلمیں حاصل کرنے کے لیئے اور انڈیا میں مزید شہرت حاصل کرنے کے لیئے جان بوجھ کر اپنی برہنہ تصوریں میگزین پر شائع کروائی ہیں وینا ملک نے یہ گھنونا جرم کرکے پوری دنیا میں پاکستان کے امیج کوخراب کیا ہے۔وینا کی غلطی جو اس نے جان بوجھ کر کی ہے کسی طرح سے بھی قابل معاف نہیں ہے پاکستان کے عوام حکومت پاکستان سے یہ اپیل کرتے ہیں کی وینا ملک سے پاکستان کی نیشنیلٹی واپس لی جائے اور اسکی ہمیشہ کے لیئے پاکستان آنے پر پابند ی عائید کی جائے تاکہ پاکستان کی دوسری ا دا کا رائیں جو انڈیا جانے کی خواہ ہیںوینا ملک کی سزا اُن لڑکیوں کے لیئے نشان عبرت بنے اور دنیا کو بھی پتہ چلے کہ پاکستان صرف نام کا ہی اسلامی جمہوریہ پاکستان نہیں بلکہ کردار سے بھی ایک اسلامی مُلک ہے۔
تحریر: کفایت حسین کھو کھر