ٹوکیو : جاپانی وزیراعظم ناٹو کان نے جلد مستعفی ہونے کا اشارہ دیدیا جس کے بعد رواں ماہ کے آخر میں نئے وزیراعظم کے اقتدار میں آنے کے امکانات روشن ہوگئے۔ جاپانی میڈیا کے مطابق وزیراعظم ناٹو کان پر رواں برس 11 مارچ کے تباہ کن زلزلہ و سونامی سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے منصوبوں اور تابکاری بحران سے نمٹنے میں ناکامی کی بناپر دبا میں اضافہ ہوا ہے اور اپوزیشن جماعت کے بعد حکمران جماعت کے اراکین نے بھی ناٹو کان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ عوام میں کابینہ کی مقبولیت بھی15 فیصد کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق ناٹو کان نے چند ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں تین بلوں کی منظوری کے بعد مستعفی ہو جائیںگے جن میں زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کیلئے اضافی بجٹ کا بل اور مالی معاونت کیلئے نئے بانڈز جاری کرنے کا بل بھی شامل ہیں۔ جاپان کی سیاسی جماعتوں نے رواں ماہ 26 اگست کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران دو بلوں کی منظوری کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد وزیراعظم ناٹو کان کے مستعفی ہونے کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں اور حکمران جماعت کے رہنما ملک کا نیا وزیراعظم بننے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نیا وزیراعظم گذشتہ پانچ برس کے دوران جاپان کا چھٹا وزیراعظم ہوگا۔