سرکل کھاریاں میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے: عوامی حلقے

کھاریاں : سرکل کھاریاں میں پہلے چوریاں ڈکیتیاں عام تھیں اب قتل و غارت گری کا بازار بھی گرم ہو چکا ہے ، آئے روز قتل کی وارداتین ہو رہی ہیں ، پولیس نا کام مگر خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے ، گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران علاقہ میں متعدد قتل کی وارداتیں ہو چکی ہیں ، جن میں میڈیکل سٹور کا ملازم بھاگو کا نوجوان ، پولیس کانسٹیبل مدثر حسین اور گزشتہ روز عدالت کے باہر کلیاں کا نوجوان وارث خاں شامل ہیں ، ان تینوں قتل کی لرزہ خیز وارداتوں نے عوام میں عدم تحفظ کی لہر پیدا کر دی ہے اور عوام میں مزید خوف و ہراس پھیل چکا ہے ، چوری ڈکیتی کی وارداتیں تو روز کا معمول ہیں ، اسکے علاوہ علاقہ میں امن و امان کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے ، ایسا لگتا ہے کہ پولیس نے علاقہ جرائم پیشہ افراد کو ٹھیکہ پر دے رکھا ہے ، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ، گزشتہ روز کھاریاں کچہری کے سامنے دن دیہاڑے علی الصبح نوجوان کا قتل جہاں پلیس کی ناکامی ہے ، وہاں لمحہ فکریہ اور چیلنج بھی ہے ، دن دیہاڑے نوجوان کو سر عام گولیاں مار کر قتل کیا جاتا ہے اور دو افراد جو کہ یہاں پر پیشی کے لئے آئے تھے بے گناہ زخمی کر کے ملزمان فرار بھی ہو جاتے ہیں ، پولیس والے ان کا پیچھا کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہیں ، اس صورتحال کے بعد پولیس پر کئی سوالیہ نشان بھی آتے ہیں ، عوامی حلقوں میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے ، عوام کی نظریں کھاریاں کی بجائے نئے تعینات ہونے والے DPOگجرات پر لگی ہوئی ہیں ، کہ وہ علاقہ میں امن و امان قائم کرنے کے لئے کیا حکمت عملی اختیار کرتے ہیں ، عوامی حلقوں نے تحفظ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔