سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب میں سینکڑوں خواتین کو وکالت کا پیشہ اپنانے کی اجازت ملنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خواتین وکلا کو لائسنس دینے کے حوالے سے بل کو تاحال حکومت کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی تاہم ایسے امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ سعودی حکومت جلد اس بل کو منظور کرے لے گی جس کے تحت خواتین وکلا کو وکالت کا لائسنس جاری ہو جائیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر 300 سے زائد سعودی خواتین کو جلد لائسنس مل جائیں گے جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر مقدمات کی پیروی اور اسلامی عدالت میں اپنے مقدمات بطور وکیل پیش کر سکیں گی۔ اس سے قبل خواتین عدالت میں صرف سول نمائندہ کے طور پر پیش ہوتی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں 2 ہزار سے زائد خواتین کے پاس وکالت کی ڈگری موجود ہے تاہم سعودی قانون کے مطابق انہیں لائسنس نہیں دیا جا سکتا اور نہ ہی وہ وکالت کی پریکٹس کر سکیں ہیں۔