پاک فوج نے مہمند ایجنسی حملے پر امریکہ اور نیٹو کی جانب سے کی جانیوالی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کر دی ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات سے متفق نہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کو میڈیا کے ذریعے خبریں ملی ہیں کہ نیٹو اور امریکہ نے سلالہ چوکی پر حملے کی تحقیقات مکمل کرلی ہے۔ نیٹو کی جانب سے پیش کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ میں حقائق کی کمی ہے اور اس رپورٹ میں اصل حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ پاک فوج امریکہ اور نیٹو کی جانب سے باضابطہ مفصل رپورٹ ملنے کے بعد ہی اس پر اپنا بھرپور ردعمل کا اظہارکر سکے گی۔ دوسری جانب اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ امریکا شہید ہونے والے پاکستانی اہلکاروں کے خاندانوں کو مالی امداد دینے پر غور کر رہا ہے۔ ادھر امریکا نے تسلیم کرلیا ہے کہ مہمند ایجنسی میں چھبیس نومبر کو ہونے والے سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ دار نیٹو ہے۔ امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملہ نیٹو کی غلطی سے ہوا۔ امریکا اس کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکی افواج میں تعاون کی ضرورت ہے۔ امریکا نیٹو کی اس غلطی کا ازالہ اور پاکستان سے اعتماد بحال کرنا چاہتاہے۔ کیٹلین کا کہنا تھاکہ مستقبل میں ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے یہ سانحہ دوبارہ نہ ہوسکے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا ہے کہ امریکا نے نیٹو حملے پر غلطی تسلیم کرلی ہے۔ جنرل ڈمپسی نے اکیس دسمبر کو جنرل کیانی سے رابطہ کیا تھا اور مکمل تحقیقات کرانے کا اعادہ کیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حملے میں پاکستانی فوج کے اہلکاروں کی شہادت پر افسوس ہے۔