لندن کی ساتھ ورک کران کورٹ نے کرکٹ کرپشن اور دھوکہ دہی کے مقدمہ میں پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ کو ڈھائی سال ، فاسٹ بالرز محمد آصف کو ایک سال، محمد عامر کوچھ ماہ اور ایجنٹ مظہر مجید کودوسال آٹھ ماہ قید کی سزا سنا دی ۔ تینوں کھلاڑیوں کو حراست میں لے کر جیل منتقل کر دیا گیا ۔ سزا سناتے ہوئے لندن ساتھ ورک کران کورٹ کے جج جسٹس کک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مظہر مجید نے کھلاڑیوں کے ساتھ ملا کر کرکٹ کو سخت نقصان پہنچایا ۔ انہوں نے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان آپ کو اپنا ہیرو تصور کرتے تھے لیکن آپ نے پاکستان کرکٹ کو سخت دھچکا پہنچایا اور یہ جرم ناقابل معافی ہے ۔ جسٹس کک نے محمد عامر سے کہا کہ تم ان پڑھ ہو اور ایک گاوں سے تعلق رکھتے ہو۔ اس بات کا ہمیں احساس ہے ، تم نے بہادری سے اعتراف جرم کیا اور مقدمہ میں عدالت کاساتھ بھی دیا لیکن اس کے باوجود آپ سزا کے مستحق ہیں اور آپ کو چھ ماہ کی قید سنائی جاتی ہے ۔ انہوں نے سلمان بٹ سے کہا کہ آپ کا کرکٹ کیرئیر ختم ہو چکا ہے ۔ ایجنٹ مظہر مجید سے جسٹس کک کا کہنا تھا کہ آپ نے صحافی سے بات چیت کے دوران اعتراف کیا ہے کہ آپ ڈھائی سال سے میچ فکسنگ کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں آپ کے بھارت اور دبئی میں بھی روابط رہے ہیں ۔ عدالت نے کہا ہے کہ کیس پر آنے والے اخراجات مجرمان ادا کریں گے ، سلمان بٹ تیس ہزار نو سو 37 ، محمد آصف آٹھ ہزار ایک سو بیس اور محمد عامر نو ہزار تین نواسی پاونڈ ادا کریں گے ۔ جج نے فیصلہ دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ اگر مجرموں نے اچھا برتاو کیا تو ان کی سزا نصف ہو سکتی ہے۔