کراچی: سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ خیر پور میں مزید 50 دیہات زیر آب آگئے۔ ٹنڈو آدم میں ریلوے ٹریک زمین میں دھنس جانے کے باعث اپ ٹریک پر آمد و رفت معطل ہوگئی۔ ضلع بدنین کی تحصیل ٹنڈو باگو میں ڈیہی جرکس کے مقام پر ایل بی او ڈی سیم نالے سے 7 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیرپور کی تحصیلوں نارا اور فیض گنج میں گزشتہ رات بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آنے سے 50 مزید دیہات زیر آب آگئے۔ عمر کوٹ کی تحصیل سامارو میں موسلادھار بارشوں کے بعد شہر میں کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ برساتی پانی کو نکالنے کے لئے شہریوں نے کنری روڈ پر کٹ لگا دیا جس کے نتیجے میں گیارہ دیہات زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ نوشہرو فیروز کے علاقے فھل کے قریب سیم نالے میں سو فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے تین دیہات زیر آب آگئے۔ میر پور خاص کے علاقے ٹنڈو آدم اور جلال مری کے درمیان ریلوے ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے باعث زمین میں دھنس گیا جس کی وجہ سے قراقرام ایکسپریس کو ٹنڈو آدم کے قریب روک لیا گیا۔ دوسری جانب ٹنڈو محمد خان میں مختلف مقامات پر ریلوے ٹریک بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے جس کیوجہ سے ڈائون ٹریک پر بھی ٹرینوں کی آمدورفت شدید متاثر ہیں۔ دریں اثنا فوج کا بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مزید کشتیاں، لائف جیکٹس اور دیگر سازوسان پہنچا دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بدین، کھوسکی، ٹنڈو محمد خان، میر پور خاص، ڈگری اور جھڈو میں کشتیوں کے ذریعے چودہ سو پچاس خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔