پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ کراچی میں امن وامان کے موجودہ حالات کے تناظر میں سندھ رینجرز کے سابق ڈائریکٹر جنرل کی خدمات حکومت کے لیے حاضر ہیں۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں رینجرز کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہری سرفراز شاہ کی ہلاکت کے واقعہ کے بعدسپریم کورٹ کے حکم پر میجر جنرل اعجاز چودھری کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ان کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ سرفرازشاہ کے قتل میں ملوث افراد کو عدالت سزا سنا چکی ہے اس لیے اب سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل کی خدمات حکومت کو پیش کی جارہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے سندھ رینجرز کے اہلکار کی فائرنگ سے سرفراز شاہ کی ہلاکت کا از خود نوٹس لینے کے بعد اس معاملے کی سماعت کے دوران سندھ رینجرز کے سربراہ میجرجنرل اعجاز چودھری اور اس وقت کے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کو فوری طور پر ان کے عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیاتھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ان دونوں افسران کی موجودگی میں سرفراز شاہ قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات متاثر ہو سکتی ہیں۔