سندھ (جیوڈیسک) سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈینس 2012 آج بھی جاری نہ ہو سکا۔آرڈیننس کے اجرا میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے راہنماء امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس2012 کا مسودہ ہی تیار نہیں ہوا ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2012 کا اجرا معمہ بنا ہوا ہے۔ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے بلدیاتی نظام کے مسودے پر مشاورتی اجلاس جاری ہیں تاہم اب تک مسودے کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی۔بدھ کی رات بھی وزیراعلی ہاس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کا اجلاس ہوا ۔
جس میں بلدیاتی نظام کے مسودے پر مزید مشاورت کی گئی۔سندھ حکومت میں شامل دیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی مجوزہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈینس 2012 پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔وزیربلدیات آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نظام کے آرڈیننس پر نیک نیتی سے کام کر رہے ہیں،کچھ نکات پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت باقی ہے۔تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ فنکشنل کے راہنماؤں کا اجلاس امتیاز شیخ کی رہائش گاہ پر ہواجس میں بلدیاتی نظام کے آرڈینس کے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا بلدیاتی اداروں میں سیاسی ایڈمنسٹریٹرز لگانے کے مخالف ہیں۔کمشنری نظام کو جاری رکھ کر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں جبکہ پولیس اور ریونیو کے محکمے صوبائی حکومت کے پاس ہی ہونے چاہیں۔امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کا مسودہ ابھی تک تیار ہی نہیں ہو سکا۔