سپریم کورٹ نے جمعہ کو حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا
پاکستان کی سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے دو ایڈیشنل ججوں کو بحال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے ان کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو یہ جج صاحبان از خود بحال تصور کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے جمعہ کو حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔
واضح ہے کہ وزارتِ قانون کی پارلیمانی کمیٹی نے ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججز غلام سرور کورائی اور جسٹس عرفان سعادت خان کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے خلاف ججوں نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت کے بعد دونوں ججز کو بحال کرنے کا حکم جاری کیا، جس کے خلاف حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ دونوں ججز کو گیارہ ستمبر سنہ دو ہزار گیارہ سے بحال تصور کیا جائے گا۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت نے دونوں ججز کی بحالی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا تو اس صورت میں وہ از خود بحال تصور کیے جائیں گے اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ان سے حلف لینے کے پابند ہوں گے۔