سول ایوی ایشن نے لاہور طیارہ حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی سول ایوی ایشن اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ جی ایم سول ایوی ایشن غلام مصطفی میرانی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نیتباہ شدہ طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا اور شواہد اکٹھا کیے۔ جی ایم سول ایویشن غلام مصطفی میرانی کچھ دیر ملبے کا معائنہ کرنے کیبعد میڈیا سے گفتگو کئے بغیر واپس چلے گئے۔
سیسنا دو سیٹوں پر مشتمل طیارہ ہے. اس طیارے کو تربیت ، سیاحت اور ذاتی استعمال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے سیسنا کمپنی نے انیس سو اٹھاون سے انیس سو ستتر تک اس طرح کے تئیس ہزار نو سو اننچاس طیارے تیار کئے تھے سیسنا 150 بہت سادہ ، تیز رفتار اور اڑان بھرنے میں آسان طیارہ سمجھا جاتا ہے۔ اس طیارے کے کاک پٹ سے باآسانی اردگرد کے مناظر کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
کم وزن کے سبب یہ طیارہ ٹربولینس کے حوالے سے انتہائی حساس تصور کیا جاتا ہے طیارے کے پاور آن اور پاور آف سسٹم اآسانی سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے سیسنا 150 طیاروں کی قیمت بارہ ہزار سے پچیس ہزار امریکی ڈالر تک ہے ۔ اس طیارے کو پاکستان اور دنیا کے کئی تربیتی اسکول استعمال کر رہے ہیں۔