میمو کیس کی سماعت آج پھر ہو گی، درخواستوں پر فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔ نواز شریف کے وکیل رشید اے رضوی جوابی دلائل دیں گے۔ گذشتہ روز حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ درخواست پراسرار انداز میں لکھی گئی اور کارروائی شروع کردی گئی۔ جسٹس ثاقب نثار نے عاصمہ جہانگیر سے پوچھا کہ اس قانون اور فورم کی وضاحت کریں جہاں میمو معاملے کی تحقیقات ہوسکتی ہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ بنیادی حقوق کے معاملات کی سماعت کا عدالتی اختیار مفلس و نادار لوگوں کے لیے ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کو بنیادی حقوق کی ممکنہ پامالی پر بھی نوٹس لینے کا اختیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا سپہ سالار میمو کو درست قرار دے رہا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت نے بعض معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے حسین حقانی پر سفر سے قبل مطلع کرنے کی پابندی عائد کی۔ درخواست گزار بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ عدلیہ کے علاوہ تمام ادارے ناکارہ ہو چکے ہیں۔