سپریم کورٹ(جیوڈیسک)ریکوڈک کیس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے ریکورڈک معاہدے میں بظاہر ٹیتھیان کمپنی براہ راست فریق نہیں، ٹیتھیان کے وکیل کا کہنا تھا ریکوڈک پر درخواستیں مفرضوں پر مبنی ہیں خارج کی جائیں۔
ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران ٹیتھیان کے وکیل خالد انور نے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو دلائل جاری رکھے۔ جسٹس گلزار کا کہنا تھا ریکورڈک معاہدہ میں بظاہر ٹیتھیان کمپنی براہ راست فریق نہیں چیف جسٹس نے کہا مائننگ کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کیا جاتا تو ممکن تھا ٹھیتیان کو مائننگ لیز مل جاتی۔
خالد انور نے کہا انھوں یہ استدعا نہیں کہ عدالت ٹھیتھان کو مائننگ لیز دینے کا حکم دے ریکوڈک کا معاملہ شفاف اور قانونی ہے، معاہدے میں کسی کا بنیادی حق متاثر نہیں ہوا۔ انھوں نیاستدعا کی ریکوڈک پر درخواستیں افواہوں اور مفرضوں پر مبنی ہیں، اس لئے خارج کی جائیں۔ مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔