سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ میں ریکوڈک گولڈ مائینز کیس کی سماعت ،جسٹس گلزار کہتے ہیں معاہدہ کی دستاویزات میں گورنر کی مہر بھی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں ریکوڈک گولڈ مائینز کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ کر رہا ہے،،،ٹیتھیان کے وکیل خالد انور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ منگوالیں پتہ چل جائے گا معاہدہ میں ترمیم کی منظوری دی گ تھی یا نہیں، وزیراعلی نے سمری ترمیم کیلئے انیس سو ننانوے میں بھیجی تھی ،تیرہ کے بجائے چودہ ہزارکلومیٹر رقبے تک معدنیات تلاش کا ٹھیکہ دیا گیا۔
بلوچستان حکومت سونے اورتانبے کی تلاش میں ناکام ہو چکی ہے، امان اللہ خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹیتھان کے پاس اصل دستاویزات پہلے پہنچ جاتی ہیں،،کاغذات سامنے لائے جائیں تو ٹیتھان کیخلاف الگ مقدمہ بنتا ہے،، جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے کہ معاہدہ کی دستاویزات پر گورنرکی مہر بھی نہیں ہے۔ ریکوڈک گولڈ مائنز کیس کی سماعت ابھی جاری ہے ،،، ٹیتھیان کمپنی کے وکیل خالد انور ایج دلائل مکمل کریں گے۔