اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سینیٹ انتخابات آج ہوں گے جس کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں، پینتالیس نشستوں پر ترانوے امید وارمد مقابل ہیں۔ سینیٹ الیکشن کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ،پولنگ آج ہو گی۔ پولنگ چاروں صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گی۔ سینیٹ کی چون نشستوں میں سے نو امید وار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ پنجاب کی سات نشستوں پر آٹھ امید واروں میں مقابلہ ہو گا۔ سندھ کی دس نشستوں پر تیرہ امید وار، بلوچستان کی بارہ نشستوں پر اکتالیس ،خیبر پختونخواہ کی بارہ نشستوں پربیس جبکہ فاٹا کی چار نشستوں پرگیارہ امید واروں کا آمنا سامنا ہے۔اسلام آباد کی دو نشستوں پر امید وار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
گیارہ مارچ کو ریٹائرڈ ہونے والے پچاس امید واروں میں پاکستان مسلم لیگ ق کے اکیس میں سے بیس ،پیپلز پارٹی کے ستائیس میں سے پانچ نواز لیگ کے سات سنیٹروں میں سے ایک، جے یو آئی کے دس میں سے سات، ایم کیو ایم کے چھ میں سیتین اور اے این پی کا ایک سینیٹر ریٹائر ہو جائے گا۔ جماعت اسلامی سمیت کئی چھوٹی جماعتوں کا سینیٹ سے صفایا ہو جائے گا۔ انتخابات کے نتیجے میں پیپلز پارٹی کو سینیٹ میں سب سے زیادہ بیالیس مسلم لیگ نواز کو تیرہ ، اے این پی کودس، جے یو آئی او ر ایم کیو ایم کو سات سات نشستیں ملنے کے ا مکانات ہیں۔
سیکرٹری الیکن کمیشن اشتیاق احمد خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات بھی شفاف انداز میں ہو ں گے۔ صوبوں سے سینیٹ کی نشستوں پر پولنگ صوبائی اسمبلیوں کی عمارتوں جبکہ فاٹا کی نشستوں کیلئے پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم اسلام آباد میں ہو گی۔ سینیٹ انتخابات رولز کے تحت مقررہ کلئیے کے مطابق ہی ہوں گے۔
پولنگ کا عمل صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جاری رہے گا جس کے بعد نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم کامیاب امید واروں کے لئے کامیابی کے نوٹیفیکشن سے قبل ٹیکس گوشوارے جمع کرانا لازمی ہے۔ سینیٹ انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں سرگرم رہیں جبکہ امید واروں میں دستبرداری کے لئے جوڑ توڑ کا عمل آخری وقت تک جاری رہا۔