سیکرٹری پیٹرولیم نے سی این جی کا مسئلہ 5 دسمبر سے قبل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی جبکہ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے سی این جی اسٹیشنز مالکان ٹرانسپورٹرز کو ساتھ ملا کر بلیک میل کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس چیئرمین انجینئر طارق خٹک کی سربراہی میں ہوا ۔مشیر پٹرولیم نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل سی این جی اسٹیشنز مالکان فی کلو 32 روپے منافع لے رہے تھے۔
جمشید دستی نے کہا کہ آئے روزسی این جی سلنڈرز کے دھماکے ہورہے ہیں اوگرا والے کیا کررہے ہیں جس پر ڈاکٹر عاصم نے کہا سلنڈرر چیک کرنا وزازرت صعنت کے ادارے کا کام ہے مگر یہ ادارہ صرف فارم بھرتا اور پیسے لیتا ہے، انہوں نے کہا کہ سی این جی سٹیشنز کو مرحلہ وارختم کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔