اسلام آباد(جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سی این جی قیمتوں کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنادیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ سی این جی قیمتوں کا قانون کے مطابق تقرر نہیں کیا جارہا تھا.اوگرا کا قیمتوں کے حوالے سے فارمولا بھی کالعدم قرار دیدیا گیا.
سپریم کورٹ جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بنچ سی این جی کی قیمتوں کے حوالے سے کل فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنادیا گیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ سی این جی قیمت پر بہت سے اضافی چارجز وصول کیے جارہے ہیں۔ ہم نے 25 اکتوبر کو قیمتوں کا جائزہ لیا۔
قیمتیں مقرر کرنے کی ذمہ داری اوگرا کی ہے تاہم وہ حکومت کی گائیڈ لائن کی پابند ہے۔ فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ صارفین کا تحفظ بھی اوگرا کی ذمہ داری ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ مافیا اور حکومت کے گٹھ جوڑ میں شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔ سی این جی صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔