سی این جی ملے گی یا نہیں،عوام کو کچھ پتہ نہیں۔ رات بھر لوگ گیس کے حصول کیلئے دربدر پھرتے رہے، کیوں کہ سی این جی مالکان کو کم قیمت منظور نہیں، اسی معاملے پر غور کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔
اوگرا اور سی این جی پمپ مالکان کے درمیان قیمتوں کے تنازع میں عوام سولی پر لٹکی ہوئی ہے۔ سی این جی کی نہ بندش کا وقت ہے نہ کھلنے کا۔ اتوار کی چھٹی کے روز بھی لوگ گیس کے حصول میں خوارہوتے رہے۔ سندھ میں چوبیس گھنٹوں کے بعد سی این جی اسٹیشن کھل تو گئے مگر سی این جی کے حصول کیلئے گھنٹوں قطاروں میں لگنا پڑا۔ لمبی قطاروں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم دیکھنے میں آتا ہے۔
سی این جی کی ہڑتال سے ملک بھر میں کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ گیس کی قیمت سے متعلق اوگرا، سی این جی مالکان اور وزارت پٹرولیم اپنے اپنے موقف سے ہٹنے کو تیار نہیں۔ اب تو لوگ انتظار کررہے ہیں کہ جلد نئی قیمتوں کا اعلان ہو تو اس اذیت سے جان چھوٹے۔
یہی معاملہ آج قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کی ذیلی کمیٹی میں زیر غور آئے گا۔ جمشید دستی کی سربراہی میں یہ کمیٹی سی این جی کی مناسب قیمتوں کے تقرر کیلئے سفارشات تیار کرے گی۔ اسی کمیٹی میں پی ایس او کے ذخائر سے اربوں روپے کے تیل کی چوری کا معاملہ بھی اٹھایاجائے گا۔
ادھر سپریم کورٹ میں بھی رواں ہفتے سی این جی کی قیمتوں کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوگی۔ عوام یہی امید کررہے ہیں کہ جلد انہیں اس مشکل سے نجات دلائی جائے گی۔