شام میں جمہوریت کے حامی مظاہرین اور سرکاری فوجوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں مزید بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ عرب لیگ کی وزارتی کمیٹی کی جانب سے پیش کیے گئے امن منصوبے کو شامی حکومت کی جانب سے من وعن تسلیم کیا گیا تھا اس منصوبیمیں شہروں سے فوج اور ٹینکوں کو ہٹانے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم شام کے وسطی شہر حمص میں شامی فوج کی گولہ باری سے بیس افراد مارے گئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شام میں شہریوں کی ہلاکتیں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔