شام میں سرکاری فوج نے بیس مظاہرین کو ہلاک اور دجنوں زخمی کردئیے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام جمہوریت پسندوں کا کہنا ہے کہ شہر حمص میں ٹینکوں سے کی جانی والی فائرنگ کے تیجے میں کم از کم بیس افراد ہلاک ہوئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹینکوں پر مشین گنیں نصب ہیں جن سے فائرنگ کی جاتی رہی۔ رپورٹ کے مطابق واقعہ شام کی حکومت کے عرب لیگ کی تجاویز قبول کرنے کے ایک روز بعد پیش آیا۔ عرب لیگ کی تجاویز میں ٹینکوں کو واپس لے جانا اور شہروں سے فوج کو نکالنا بھی شامل ہے۔ ادھر امریکی دفترِ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے کہا کہ ایسی کوئی شہادت دکھائی نہیں دیتی جس سے لگتا ہو کہ شام عرب لیگ سے اپنے وعدے کی پاسداری کرے گا۔ بدھ کو عرب لیگ نے کہا تھا کہ شام نے گزشتہ سات ماہ سے جاری سیاسی تشدد ختم کرنے کے لیے اس کی تجاویز قبول کر لی ہیں۔ ان تجاویز کے مطابق حکومت شہروں سے فوج کو فورا نکالے گی، مظاہرین پر تشدد روک دیا جائے گا، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اور حزب اختلاف کے ساتھ اگلے دو ہفتوں میں مذاکرات کا آغاز ہو گا۔