شام : (جیو ڈیسک) شام کی فوج میں بغاوت کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک جنرل سمیت شام کے پچاسی فوجی اہلکار ترکی سے جاملے ہیں اور انہوں نے سیاسی پناہ کی درخواست بھی کردی ہے۔
ترکی کے میڈیا کے مطابق شام کے پچاسی فوجی اور اعلی افسر تین سو رشتے داروں کے ساتھ سرحد عبورکرکے ترکی میں داخل ہوگئے اور سیاسی پناہ کی درخواست کردی،ترکی میڈیانے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ شام کے چودہ جنرل پہلے ہی ترکی پہنچ چکے ہیں۔
ترکی میں پینتیس ہزار سے زائد شام کے پناہ گزین مقیم ہیں،گزشتہ ہفتے امریکی انٹیلی جنس حکام نے دعوی کیا تھا کہ شام کی فوج اب بھی بشارالااسد کے ساتھ ہے،،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ شام کے صدر اور باغیوں دونوں کو اسلحہ کی ترسیل بدستور جاری ہے جس سے کشیدگی میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔