دمشق: (جیو ڈیسک) شام میں 50 سال کے بعد پہلے کثیر الجماعتی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل ہوگئی۔ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ شام میں حکومت کیخلاف ایک سال سے جاری مظاہروں کے بعد صدر بشار الاسد نے آئین میں ترامیم اور وسیع البنیاد انتخابات کرانے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔
پیر کو شام کی تاریخ میں پہلے کثیر جماعتی انتخابات ہوئے جس میں نو سیاسی جماعتوں کے سات ہزار سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا۔ پولنگ کے لئے شام کے مختلف شہروں میں 12 ہزار سے زائد پولنگ سینٹر قائم کیے گئے تھے۔ کچھ سیاسی جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ بھی کیا تاہم شام کے وزیر داخلہ کے مطابق ووٹنگ کی شرح قابل اطمینان رہی۔