شمالی سوڈان میں حکام کے مطابق مویشیوں کی چوری کے دوران مسلح حملہ آوورں کی فائرنگ سے چالیس افراد ہلاک ہو گئے۔چند اطلاعات کے مطابق شمالی سوڈان کی ریاست وارپ کے ایک کیمپ میں ہونے والے اس حملے میں سو سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔شمالی سوڈان کے وزیرِ داخلہ نے اس حملے کا الزام خرطوم میں سوڈانی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آووروں کو اسلحہ انہوں نے فراہم کیا تھا۔وارپ میں ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ حملہ لئواک جنگ نامی قبائل پر سنیچر کو ہوا۔ریاستی اسمبلی کے سپیکر ماڈٹ ڈٹ ڈینگ کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے ان کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں چوہتر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم ایک دوسرے سرکاری اہلکار کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد سو سے بھی زیادہ ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی سوڈان کے وزیرِ داخلہ ایلیسن منانی مگایہ نے بتایا کہ یہ حملہ ہمسایہ اتحادی ریاست کے ایک مسلح گروہ نے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا اس گروہ کو اسلحہ خرطوم کی حکومت نے فراہم کیا تھا۔انھوں نے مزید کہا حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد فی الوقت واضح نہیں ہے لیکن حملہ آور بہت سے مویشی چوری کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔یاد رہے کہ جنوبی سوڈان نو جولائی سنہ دو ہزار گیارہ میں شمال سے کئی دیہائیوں کی خانہ جنگی کے بعد آزاد ہوا تھا۔