پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں امریکی میزائل حملے میں کم از کم پانچ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس شورش زدہ خطے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والا یہ دوسرا ڈرون حملہ تھا۔ اس سے قبل ہفتہ کو طالبان شدت پسندوں کے زیر استعمال ایک مکان پر میزائل حملے میں چھ عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
سرکاری اور قبائلی ذرائع نے بتایا کہ بغیر ہواباز کے پرواز کرنے والے طیارے یعنی ڈرون سے اتوار کی صبح شوال نامی علاقے میں ان دو گاڑیوں پر چار میزائل داغے گئے جن میں مشتبہ شدت پسند سوار تھے۔حملے میں ہلاک ہونے والوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
بعض اطلاعات کے مطابق میزائل حملے کے وقت علاقے میں پانچ ڈرونز محو پرواز تھے۔قبائلی علاقوں میں ذرائع ابلاغ کی محدود رسائی ہونے کی وجہ سے وہاں پیش آنے والے واقعات کی تفصیلات کی غیر جانبدار ذرائع سے تصدیق انتہائی مشکل ہوتی ہے۔
امریکی حکام کا الزام ہے کہ شمالی وزیرستان میں القاعدہ اور افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں، جہاں سے جنگجو سرحد پار افغانستان میں خصوصا امریکی افواج اور تنصیبات کو مہلک حملوں کا نشانہ بتاتے رہتے ہیں۔