شکاگو کانفرنس : ( جیو ڈیسک) نیٹو نے پاکستان سے سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔ شکاگو کانفرنس کے پہلے دن کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں افغانستان میں سلامتی اور استحکام کے لئے پاکستان کے کردار کو مرکزی قرار دیا گیا۔ شمالی بحر اوقیانوس کونسل (نیٹو) نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کیلئے پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان میں قیام امن کیلئے متعلقہ علاقائی ممالک کے ساتھ مذاکرات اور عملی تعاون جاری رکھا جائے گا، پاکستان کے ساتھ طے شدہ طریقہ کار کی بحالی کیلئے کام جاری رکھا جائے گا، زمینی راستے سے کمیونیکیشن دوبارہ کھولنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھا جائے گا، 2014 کے آخر تک ایساف کی جانب سے افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کو مکمل سیکورٹی ذمہ داریاں تفویض کئے جانے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
نیٹو اعلامیہ میں اس حوالے سے متعلقہ علاقائی ممالک کے ساتھ مذاکرات اور عملی تعاون جاری رکھنے کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے وسطی ایشیائی پارٹنرز اور روس کے ساتھ ٹرانزٹ اقدامات کی پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور نیٹو جلد از جلد ڈرون لائنز آف کمیونیکیشن کی بحالی کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔ اجلاس میں شریک سربراہان مملکت و حکومت نے افغانستان، کوسوو اور دیگر علاقوں میں نیٹو کے آپریشنز کے ساتھ اپنی وابستگی کی تجدید کی۔
نیٹو نے ایک مستحکم اور پر امن افغانستان کی شاہراہ پر اہم اقدامات اور افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کا یقین دلایا جس سے خطہ اور دنیا کو خطرہ لاحق ہے۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ 2014 کے آخر تک ایساف کی جانب سے افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کو مکمل سیکورٹی ذمہ داریاں تفویض کئے جانے کا عمل جاری ہے، 2014 میں افغان حکام مکمل سیکورٹی ذمہ داری سنبھال لیں گے اور نیٹو کی زیر قیادت کمبیٹ مشن ختم ہو جائے گا۔ اجلاس میں یقین دلایا گیا کہ نیٹو افغانستان کے ساتھ اپنی پائیدار شراکت داری کے ذریعے ٹھوس اور طویل المدت سیاسی و عملی حمایت جاری رکھے گا اور نیٹو 2014 کے بعد افغانستان کی درخواست پر افغان سپیشل آپریشنز فورسز سمیت اے این ایس ایف کی تربیت و معاونت کیلئے افغانستان میں ایک مختلف نوعیت کے مشن کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہے، یہ کمبیٹ مشن نہیں ہو گا اور ایساف کے مشن کے بعد فوجی منصوبہ بندی کے عمل کیلئے کونسل کو فوری کام شروع کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ نیٹو نے یقین دلایا ہے کہ وہ ایک موثر اور مستحکم افغان فورسز کی تشکیل کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کرے گا جو ملک کو سیکورٹی فراہم کرنے کا ذمہ دار ہو گا۔