مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے متنازعہ میمو کی تحقیقات شروع کرانے کیلئے حکومت کو اڑتالیس گھنٹوں کی مہلت دے دی ۔ان کا کہناہے کہ وہ ایسی اسمبلیوں میں نہیں بیٹھیں گے جس کی بات حکومت نظرانداز کردے۔ایجنسیوں کا کھیل بند ہونا چاہیئے۔انہوں نے صدر پاکستان کو مخاطب کرکے کہاکہ زرداری صاحب ایسے ملک نہیں چلے گا۔ فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خفیہ خط کی انکوائری ہونی چاہیئے، آپ خودمختاری بیچ رہے ہیں ، زرداری صاحب ملک ایسے نہیں چلے گا۔ ہمارے دور میں پاکستان میں خوشحالی آرہی تھی اور آج جنوبی ایشیا میں ہم سب سے پیچھے ہیں، ذاتی مفادات کیلئے ملک کو قربان کر دیا گیا ہے۔کرپشن کیباوجود وزیرعہدوں پرہیں ، آج اتنی کرپشن ہے زندگی میں کبھی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خود مختاری پر آنچ نہیں آنے دیں گے اگر ہماری حکومت ہوتی تو لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی ہوتی اور لوڈشیڈنگ ویسے ہی ختم کرتے جیسے شہباز شریف نے ڈینگی ختم کیا، انہوں نے ڈینگی ختم کرنے پر شہباز شریف کو شاباش دی ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے شہباز شریف کا کوئی ساتھ نہیں دیا، وفاقی حکومت شہبازشریف کاساتھ دیتی توحالات کچھ اورہوتے۔