شام(جیوڈیسک)شام نے ایک بار پھر ترکی کی سرحد پر گولہ باری کی ہے۔ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان کہتے ہیں ان کا ملک جنگ کے خلاف ہے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم اردگان نے کہا کہ ترکی کبھی جنگ نہیں چاہتا تاہم امن کے تحفظ کے لیے ضروری سمجھا گیا تو اس اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست کو ایسے اقدام کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ نہ ہی ایک ریاست کہلانے کا حقدار ہے اور نہ ہی ایک قوم، ترکی کے وزیر اعظم نے شام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ترکی کے صبر اور تحمل کو آزمانے کی کوشش نہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، واضح رہے کہ شام کی جانب سے متعدد بار ترکی کی سرحدی خلاف ورزیوں اور گذشتہ دنوں پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد ترکی نے شام کیخلاف سخت اقدمات کا اعلان کیا۔
ادھر دوسری جانب شام میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے، سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان شمال مشرقی صوبے الیپو کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑائی جاری ہے، دارالحکومت دمشق میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس آفیسر ہلاک جبکہ دیگر سات پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکہ فاہاما کے قریب خالد بن الولید میں واقع پولیس کی عمارت کے کار پارکنگ میں ہوا، دوسری جانب شام کے علاقے سے ترکی کے سرحدی علاقے میں ایک دفعہ پھر گولہ باری کے بعد ترک فوج نے جوابی کارروائی کی تاہم کسی بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔