سابق سیکریٹری داخلہ روئیداد خان نے انکشاف کیا ہے کہ ضیا الحق کو امریکا نے راستہ سے ہٹایا جس میں جنرل اسلم بیگ بھی ملوث تھے۔
مسز رابن رافیل نے اس کی تصدیق کی تھی اور امریکامیں جنرل بیگ سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔ سابق سیکرٹری داخلہ روئیداد خان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی نے آئی جے آئی اس لئے بنوائی کیونکہ بینظیربھٹو کی حکومت سیکیورٹی رسک بن گئی تھی اور نیوکلیئر ٹیکنالوجی سمیٹنے کیلئے تیار تھیں۔ بے نظیر بھٹو کی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے حمید گل کی سربراہی میں آئی ایس آئی متحرک ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ضیا الحق دور میں ایٹمی پروگرام کی تکمیل پر امریکا چونک گیا۔ امریکیوں کو یقین تھا کہ اگر جنرل ضیا زندہ رہے تو وہ انہیں کابل میں کردار نہیں دیں گے۔ لہذا امریکا نے ضیا الحق کو راستے سے ہٹانے کا پروگرام بنایا۔ جنرل اسلم بیگ اس کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے امریکا کی بہت خدمت کی لیکن امریکا ان کے خلاف عوامی نفرت سے ڈر گیا اور چھٹی کروا دی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے اسٹیبلشمنٹ خوفزدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدالت عظمی کو کمزور نہ سمجھیں۔عدلیہ کے فیصلوں پر فوج عملدرآمد کرائے گی البتہ ابھی جرنیلوں کے ٹرائل کا وقت نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت بنے گی ضرور تاہم یہ تین ماہ کی نہیں زیادہ دیر کی ہوگی اور احتساب نہیں کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوامی خدمت کے بجائے قومی دولت لوٹنے کی تاریخ رقم کی۔ اب ان کا انجام قریب ہے۔ سابق سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی ادارے مضبوط نہیں ہونگے اسٹیبلشمنٹ کا زوروشور اور اس کا کردار جاری رہے گا ۔