طالبان کا اعلی سطح کا وفد قطر پہنچ گیا، امریکی نمائندے بھی دوحہ میں موجود ہیں۔ برطانوی اخبار کا دعوی ہے کہ امریکا اور طالبان میں براہ راست مذاکرات ہونگے۔ حامد کرزئی نیبطور احتجاج قطر سے افغان سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔ برطانوی اخبار ٹیلیگراف کے مطابق طیب آغا، شیر عباس استنکزئی، شہاب الدین دلاور۔ کلام الدین، سہیل شاہین اور حافظ عزیرسمیت اہم رہنما اور طالبان دور میں وزیر و سفیر قطر کے دارالحکومت پہنچ چکے ہیں۔ جہاں وہ امریکی نمائندوں سے افغانستان میں جنگ بندی اور قیام امن کے متعلق بات چیت کرینگے۔ اور قطر میں طالبان کا نمائندہ دفتر کھولنے کے معاملات کا حتمی شکل دینگے۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی پابندیوں اور پاسپورٹ ضبط ہونے کے باوجود طالبان نمائندوں کی قطر پہنچانے میں امریکا اور نیٹو نے اہم کردار ادا کیا۔ اخبار کے مطابق ادھر افغان صدر حامد کرزئی نے اس شبہ کا اظہار کیاکہ امریکا نے طالبان نے خفیہ ڈیل کیاور افغان حکومت کو علیحدہ رکھا۔ کرزئی نے احتجاج کرتے ہوئے قطر میں افغان سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔