حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان طے پانے والے معاہدے کو فریقین نے پاکستان میں جمہوریت کی فتح اور قانونی جدوجہد کی تاریخ کا نکتہ آغاز قرار دیا ہے۔
حکومتی وفد اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد معاہد ہ طے پایا تو فریقین نے اطمینان کا اظہار کیا اور ان کی جان میں جان آئی۔ اس موقع پر دونوں طرف سے ہی خوشی اورمسرت کا اظہارکیا گیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اس معاہدے کو فتح قرار دیا۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ ڈر تھا کہ کہیں لال مسجد جیسا کوئی واقعہ نہ پیش آ جائے۔ وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا سفر مزید آگے بڑھا ہے، دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف سیاسی قیادت متحد ہے۔ وزیر مذہبی امور خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عوام کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتے ہیں، جمہوریت اور عوام کی فتح ہو گئی۔
مخدوم امین فہیم نے کہا کہ آزادانہ الیکشن کمیشن کی بات پر متفق ہونا قابل تعریف ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستارنے کہا کہ لانگ مارچ کے شرکا نے نظام انتخاب میں اصلاحات کے لئے استقامت کا مظاہرہ کیا۔
اے این کے رہنما افراسیاب خٹک نے کہا کہ لانگ مارچ کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے سے پاکستان مستحکم ہو گا۔ فاٹا سے منتخب سینیٹر عباس آفریدی نے کہا کہ معاہدے سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں جمہوریت چل سکتی ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما بابرغوری نے کہا کہ پوری دنیا میں ایسا پر امن مظاہرہ نہیں دیکھا گیا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کا پر امن انعقاد اورایک معاہدے کے ذریعے اس کا اختتام پاکستان کی نوزائیدہ جمہوریت کے لئے ایک اچھی خبر ہے۔