لیبیا کے باغی دارالحکومت طرابلس پہنچ گئیہیں، تیرہ سو افراد کی ہلاکت کے بعد کرنل قذافی کے دو بیٹے حراست میں لے لیے گئے جبکہ قذافی نے عوام سے غداروں سے لڑنے کی اپیل کی ہے۔ امریکی صدر براک اوباما سمیت عالمی برادری نے قذافی کو اقتدار سے الگ ہونے کا مشورہ دیاہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے گردونواح میں اتوار کو ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد سینکڑوں باغی دارالحکومت کے وسط میں واقع گرین اسکوائر تک پہنچ گئے ۔ سیکڑوں شہری پرچم لہراتے ہوئے باغیوں کے استقبال کے لیے سڑکوں پر نکل آئے جبکہ لیبیا کے وزیراعظم محمودی تیونس پہنچ گئے ۔ جرائم کی بین الاقوامی عدالت نیکرنل قذافی کے بیٹے اور جانشین سیف السلام کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ کرنل قذافی کے دوسرے بیٹے محمد بھی اپنے گھر میں باغیوں کی زیرحراست ہیں۔ ترجمان لیبیائی حکومت کا دعوی ہے کہ اتوار کی دوپہر کے بعد سے شہر میں تیرہ سو افراد ہلاک اور پندرہ سو زخمی ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا عالمی سطح پر ایک بار پھر کرنل قذافی سے اقتدار سیالگ ہونے کو کہا گیا ہے۔ ادھر کرنل قذافی نے لیبیا کے قبائلیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ طرابلس میں باغیوں کا مقابلہ کریں۔