عالم اسلام مشکلات سے دوچار ہے، خطبہ حج

hajj

hajj

مفتی اعظم سعودی عرب مفتی عبدالعزیز الشیخ کا کہنا ہے کہ عالم اسلام مشکلات سے دوچار ہے، فتنوں اور مصیبتوں سے بھاگنا نہیں بلکہ ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہدایت کے بعد گمراہی کی طرف جانا گناہ عظیم ہے،درپیش مسائل کے حل کیلئے مسلمانوں کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ عرفات کے میدان میں خطبہ حج دیتے ہوئے مفتی اعظم  کا کہنا تھاکہ مسلمانوں اللہ تعالی سے پکی اور سچی توبہ کرلو،بہت خوش نصیب ہو جو آج اللہ کی بارگاہ میں حاجی بن کر موجود ہو، ہر انسان کی موت کا وقت قریب آنے والا ہے،اس دن کو یاد کرو جب جنت اور جہنم کا فیصلہ ہوگا، اے مسلمانوں عدل و انصاف کو اپنے سے دور نہ ہونے دینا،مفتی اعظم نے کہا کہ علمائے کرام اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دیں،غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کیلئے حکمت سے کام لیں، تمام ٹی وی چینلز حق اور سچ کی بات کریں، اللہ اور رسول کی رضا میں ہی ہماری رضا ہونی چاہیئے، ہمیں سمجھنا چاہیئے کہ ہم ایک آدم کی اولاد ہیں، جو اللہ کے احکامات کے تابع نہیں ہوگا،خسارے میں رہے گا،اے ایمان والو،اللہ کے احکامات کو مضبوطی سے تھام لو،کسی پر ظلم نہ کرو،کسی سے زیادتی نہ کرو،عورتوں کی عزت کرو،بے ہودگی سے پیش نہ آ،خود کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچائو۔
مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے،اس میں تمام مسائل کا حل ہے،ہمیں چاہیئے کہ نیک عمل کریں اور اللہ کی بندگی اختیار کرلیں، بنیادی زندگی ختم ہونیوالی ہے،آخرت کی تیاری کرنی چاہیئے،  حج سے مسلمانوں کے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں،قرآن پاک تمام کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، تمہیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے،اللہ سے ڈرو اور تمام معاملات میں اسی سے رجوع کرو،  دین کو ہدایت بنا کر بھیجا گیا ہے،تمہارا جینا تمہارا مرنا اللہ کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان امت مسلمہ اور اپنی قوم کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے سے تعاون کرین۔ اسلام کسی بھی قسم کی دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا فساد پھیلانے والوں کیلئے اسلام میں سزائیں مقرر ہیں اسلام میں کسی کو ناحق قتل کرنا منع ہے شریعت کے نفاذ سے ہی تمام معاشرتی برائیوں کا خاتمہ ممکن ہے اسلام انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اخلاقیات کو ترجیح دیتا ہے عالمی میڈیا اسلام کا تاثر خراب کرنے کے درپے ہے مسلمانوں کے عقائد بگاڑنے کیلئے دشمن میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں فحاشی اورر عریانی عروج پر ہے تاجر گراں فروشی کم کریں کاروباری حضرات سود سے پاک معیشیت کی تشکیل میں کردار ادا کریں مسلمان تعلیم حاصل کرنے پر توجہ دیں، جدید ٹیکنالوجی بھی حاصل کی جائے لیکن دائرہ اسلام میں رہتے ہوئے احکامات خداوندی کی ذرا بھی خلاف ورزی ہوئی تو تمام تر کوششوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا نوجوان کسی بھی معاشرے کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔