چیف جسٹس افتخار محمد چودھری پر کڑی تنقید کی پاداش میں حکمران پیپلز پارٹی نے سینیٹر فیصل رضا عابدی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ فیصل رضا عابدی نے اتوار کی شام اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران دستاویزی شواہد کی نقول پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیف جسٹس کے بڑے بیٹے ارسلان افتخار نے بینک اکانٹس کے لیے اپنی ایف اینڈ اے انٹرپرائزز نامی کمپنی کا پتا چیف جسٹس ہاس ظاہر کیا ہے۔
حکمران جماعت کے شریک چیئرمین صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہونے والے سینیٹر عابدی نے ان الزامات کو بنیاد بنا کر چیف جسٹس سے فوری طور پر استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔
اس غیر معمولی نیوز کانفرنس کے ایک روز بعد پیر کو پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر نے فیصل رضا عابدی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انھیں ہدایت کی وہ اپنی نیوز کانفرنس کے بارے میں جماعت کے قائدین کو وضاحت پیش ہے۔
ادھر ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالتِ عظمی نے بھی نیوز کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے اس کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
فیصل رضا عابدی نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری پر ایک ایسے وقت الزامات عائد کیے ہیں جب توہین عدالت کے نئے قانون کو کالعدم قرار دینے کے حالیہ عدالتی فیصلے کے بعد مبصرین پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافے کے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔