مشرق وسطی کے متعلق گروپ چار کے نمائندہ ٹونی بلیئر نے کہاہے کہ عرب سیاسی و سماجی اصلاحات کی تحریک سے خطے میں عدم استحکام اور مشرق وسطی امن منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اردن کے دورے میں ایک انٹرویو کے دوران سابق برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا وہ فلسطین اور اسرائیل میں امن مذاکرات شروع کرانے کیلئے آئندہ ہفتے اسرائیل جائینگے۔ مذاکرات کامیاب ہونے کیلئے لازمی ہے کہ دونوں فریق نوے روز کے اندر سرحدی تنازعے اور سیکورٹی کے متعلق جامع منصوبہ تیار کریں۔ بلیئر نے کہاکہ عرب اصلاحات تحریک کے بعد لیبیا، تیونس اور دیگر عرب ممالک میں استحکام پیدا نہ ہوا تو مشرق وسطی امن بات چیت متاثر ہونے کے ساتھ پورا خطہ متاثر ہوسکتا ہے۔