دوبئی (طاھرمنیر طاھر) دنیائے علم و ادب میں عرفان الحق صیقی کا نام نیا نھیں ہے اردو پڑھنے والے پوری دنیا میں جھاں جھاں موجود ہیں وھاں وھاں ان کے پڑھنے والے موجود ہیں۔ عرفان الحق صدیقی نے تقریباً ھر موضوع پر لکھا ہے۔ اسلامی ، سیاسی ، اوعر معاشرتی موضوعات پر آپ کی متعدد تحریرں کتب اور اخباری کالموں کی صورت میں موجود ہیں۔ عرفان الحق صدیقی جس حساسیت کے ساتھ مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں وہ قاری کو اپنے سحر میں گرفتار کر لیتا ہے۔
آپ کے سیاسی پشین گوئیاں اور مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے عوام الناس میں نے حد پسند کیے جاتے ہیں۔ اس طرح کے لکھاری دنیا کے ھر ملک میں اپنے مداح رکھتے ہیں۔ دوبئی میں بھی علم و ادب سے وابستہ لوگوں کے مداحوم کی کوئی کمی نھیں ہے جن میں دوبئی کے ممتاز بزنس مین محمد افتخار بٹ بھی ہیں۔ افتکار بٹ پاکستان مسلم لیگ ن گلف ریجن کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں۔ اس بار جب عرفان الحق صدیقی دوبئی تشریف لائے تو ان کے اعزاز میں افتخار بٹ نے ایک خصوصی ڈنر کا اھتمام کیا جس میں مسلم لیگ ن دوبئی کے صدر عبدالوحید پال ، گلف ریجن کے نائب صدر چودھری محمد شفیع ، فنانس سیکرٹری ملک دوست محمد اعوان ، چودھری خالد بشیر ، ملک عمران ، سھیل گھمن ، احسان اللہ اور غلام مصطفیٰ کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر عرفان الحق صدیقی نے شرکائے تقریب کی طرف سے کئے جانے والے مختلف سوالات کے جواب میں بڑے جامع اندار میں بات چیت کی۔
عرفان الحق صدیقی نے موجود ملکی و بین الاقوامی حالات پر بھرپور تبصرہ کیا جبکہ پاکستان کے حالات ، سیاسی کھیلون ، سیاستدانوں ، ممکنہ انتخابات اور حالات حاضرہ پر اپنی گرانقدر رائے بیان کی۔ انھوں نے کھا کہ مسلم لیگ ن واحد سیاسی جماعت ہے جو سندھ ، بلوچستان اورع خیبر پختونخواہ میں قوم پرست جماعتوں کے ساتھ لے کر چل رھی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کا یہ اقدام قابل ستائش ہے جس سے مسلم لیگ ن کا ووٹ بنک بڑھ رھا ہے اُنھوں نے کھا کہ اُنھیں تحریک انصاف کا مستقبل کوئی اچھا نظر نھیں آرھا کیونکہ عمران خان مستقبل مزاج سیاستدان نھیں ہیں اور نہ ہی ان کی گرفت پارٹی میں مضبوط نظر آتی ہے۔
جبکہ اس پارٹی میں لوٹوں کی شمولیت نے اسے مشکوک کر دیا ہے۔ جبکہ تحریک انصاف نے ابھی تک لوگوں کو کوئی ٹھوس مثبت پروگرام دیا ہے۔ تحریک انصاف مسلم لیگ ن کے ووٹ تو خراب کر سکتی ہے لیکن خون کامیاب ہوتی نظر نھیں آتی۔