سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسی گیلانی کی گرفتاری یا آزادی کا فیصلہ کل ہوگا۔
سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست منظور کرلی تھی اور انہیں پچیس ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا عبوری حکم جاری کیا تھا۔ قبل ازیں اے این ایف اہلکاروں نے موسی گیلانی کو سپریم کورٹ کے گیٹ سے اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب وہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہاں پہنچے۔
موسی گیلانی کے وکیل خالد رانجھا اور فیصل قریشی کی اطلاع پر موسی گیلانی کو آدھے گھنٹے کے اندر اندر سپریم کورٹ واپس لانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اے این ایف کی کارروائی کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اے این ایف کے اس اقدام کے حوالے سے مزید کارروائی کل سے شروع کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا جبکہ موسی گیلانی کے وکیل کی جانب سے اے این ایف حکام کے خلاف درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کا جواب اے این ایف نے سپریم کورٹ میں جمع کروادیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ موسی گیلانی کی ضمانت ہائی کورٹ سے مسترد ہوچکی تھی۔ ان کے پاس موسی گیلانی کے وارنٹ گرفتاری موجود تھے۔اس لیے موسی گیلانی کی گرفتاری غیرقانونی اقدام نہیں۔