لاہور (جیوڈیسک) گلے شکوے، تلخیاں اور کچھ مایوسیاں، ریحام خان نے برطانوی اخبار کو انٹرویو دیا اور دل کا غبار نکالا۔ سنڈے ٹائمز کو دئیے گئے انٹرویو میں ریحام خان نے بتایا کہ ان کی شادی لندن میں رجسٹر ہوئی نہ پاکستان میں، دس مہینے بعد بھی انھیں حقوق نہیں مل سکے۔
ریحام خان نے کہا کہ سالوں سے تنہاء رہنے والے عمران خان شادی شدہ زندگی کے لئے تیار ہی نہیں تھے۔ شاید اس عمر میں دونوں کے لئے تبدیل ہونا مشکل تھا، اس لئے ان دونوں کے درمیان بھروسہ قائم نہ ہو سکا، ریحام نے کپتان کے کم گو ہونے کا بھی شکوہ کیا، کہا کہ وہ رومانٹک نہیں تھے، ان سے صرف سیاست پر ہی بات ہوتی تھی۔
یہاں تک کہ کپتان نے انھیں شادی پر بھی چوڑیوں کا تحفہ نہیں دیا۔ ایک سینئر پارٹی رہنما نے برملا کہا کہ آپ کو روٹیاں پکانے کیلئے لائے ہیں۔ کپتان کی سابقہ اہلیہ نے کہا کہ جب وہ بنی گالہ آئیں تو عمران خان کا پورا دن ایک چپاتی پر گزارا ہوتا تھا یا وہ زیادہ تر دلیہ ہی کھاتے تھے، لیکن انھوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ انھیں روز پکا ہوا کھانا ملے۔
انھوں نے اس بات کی بھی نفی کی کہ ان کے بچوں نے پورے گھر پر قبضہ کر رکھا تھا۔ ریحام نے کہا کہ بچے ایک ہی کمرے میں رہتے تھے، اور عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ہوتے ہوئے کچن میں بھی نہیں جاتے تھے۔ ریحام نے گلہ کیا کہ ان پر زیورات اور پیسے لینے، تشدد اور زہر دینے کے الزامات لگے لیکن کپتان کے کیمپ سے کسی نے ان کا دفاع نہیں کیا۔ پہلے شوہر کی جانب سے الزامات لگے تو انھیں خاموشی اختیار کرنے کا کہا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن ایمبیسیڈر بننے کے بعد پارٹی رہنما سمجھنے لگے کہ وہ پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں، حالانکہ انھوں نے کبھی پارٹی میٹنگز تک میں بھی حصہ نہیں لیا۔
ریحام خان نے مزید کہا کہ عمران کے ساتھ پچھلے ماہ تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھے۔ عمران خان کے ساتھ جھگڑا ہوا تو فیصلہ کیا کہ بس اب بہت ہو گیا۔ عمران خان نے ٹیکسٹ میسج پر طلاق بھیج دی۔