پنجاب : (جیو ڈیسک)قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ قوم اس سوال کا جواب چاہتی ہے کہ بھارتی جاسوس کو اعتراف جاسوسی کے باوجود عوام کواعتماد میں لئے بغیر کیوں رہا کیا گیا۔قومی اسمبلی سے جاری ہونے والے ایک بیان میں قائدحزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کیا دنیا میں کسی بھی جگہ جاسوسوں کواس طرح خاموشی اورعجلت میں رہائی دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بتایا جائے کیا بھارت نے گزشتہ پینسٹھ سال میں کسی ایک پاکستانی کویک طرفہ طورپررہا کیا۔
ڈاکٹرخلیل چشتی جیسے بے گناہ شخص کوبیس سال بھارتی قید میں گزارنے پڑے،چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تعلقات کو یکطرفہ اندازسے بہترنہیں بنایا جاسکتا،خطہ اورہمسائیوں کے ساتھ امن وسلامتی کا ماحول بہتربنانا ضروری ہے۔ مسئلہ کشمیر،سیاچن اورآبی وسائل پرٹھوس اوربامقصد بات چیت پرپیش رفت کی جائے۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسئلہ کشمیر پر قوم کو ایک ماہ میں خوشخبری دینے کا کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے تمام دعوے فریب کے علاوہ کچھ نہیں ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اوربھارت سے تعلقات کی حقیقت سب پرعیاں ہے۔ خارجہ تعلقات کے شعبے میں زرداری حکومت،عوامی توقعات پرپوری نہیں اتری۔