غزہ غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں 13 فلسطینی شہید ہوگئے، 5 روز میں جاں بحق افراد کی تعداد 65 ہو گئی ہے جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہیں، اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے کئے جارہے ہیں، ساتھ ساتھ تنازع کے حل کیلئے کوششیں بھی جاری ہیں۔ اسرائیل نے آج غزہ شہر کے نصر ڈسٹرکٹ میں ایک عمارت کو نشانہ بنای، اب تک ملبے سے 10 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں 6 بچے اور 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ شجاعیہ اور جبالیہ میں بھی 2حملوں میں 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیلی حکومت زمینی حملے کی دھمکی بھی دے رہی ہے۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے کابینہ سے خطاب میں کہا کہ اب تک غزہ میں ایک ہزار اہداف تباہ کئے جاچکے ہیں جبکہ حماس کے خلاف زمینی کارروائی کیلئے فوج تیار کھڑی ہے۔ امریکی صدر بارک اوباما نے اسرائیل کی مذمت کرنے کے بجائے فلسطینیوں سے اسرائیل پر راکٹ حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بنکاک میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔ دوسری جانب کئی ممالک میں اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں خواتین نے مظاہرہ کیا اور اسرائیل کے جھنڈے جلائے۔ ٹوکیو میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے اسرائیل سے جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا۔ ہانگ کانگ میں بھی لوگ فلسطینیوں کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیلی قونصلیٹ کی طرف مارچ کیا۔ اس کے علاوہ یونان ، ترکی ، انڈونیشیا ، چلی ، آسٹریلیا ، مصر اور دیگر ممالک میں بھی اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ غزہ کا بحران حل کرنے کیلئے مصری حکومت کی کوششیں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں ایک اسرائیلی عہدے دار بات چیت کیلئے قاہرہ پہنچ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون بھی پیر کو مصر آئیں گے۔ عرب لیگ نے بھی کہا ہے کہ اس کا وزارتی وفد صورتحال کا جائزہ لینے منگل کو غزہ جائے گا۔