غزہ (جیوڈیسک)غزہ میں اسرائیلی بربریت نے مزید پچیس فلسطینیوں کی جان لے لی، چھ روزہ جارحیت میں شہدا کی تعداد 109 ہو گئی ہے، یورپی یونین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ اسرائیلی کابینہ نے مصر کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کے منصوبے پر غور شروع کر دیا۔
اسرائیلی فضائیہ کے غزہ میں اہم سرکاری عمارتوں، گاڑیوں اور رہائشی علاقوں پر بمباری اور میزائل حملے جاری ہیں۔ رہائشی بلاکس اور میڈیا بلڈنگ پر حملے میں 7 افراد شہید ہوئے جبکہ مغربی کنارے میں سڑک پر جانے والا فلسطینی اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ حملوں میں اب تک سینکڑوں فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد کی حالت نازک ہے۔ یورپی یونین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون امن بات چیت کے لئے مصر پہنچ گئے ہیں۔ بان کی مون نے مصری وزیر خارجہ سے ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی مصری صدر اور عرب لیگ کے سربراہ سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی کابینہ نے مصر کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کے منصوبے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ادھر مغربی کنارے میں الفتح نے حماس سے اختلافات ختم کر کے ایک ہونے کا اعلان کیا ہے۔ حماس کے سیاسی سیل کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی شرائط پرجنگ بندی قبول نہیں کرینگے۔ ترک وزیراعظم طیب اردوگان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے تمام اقدامات دہشت گردی پر مبنی ہیں۔ چین نے اسرائیل سے کہا ہے وہ معصوم شہریوں کی ہلاکتوں سے باز رہے۔ روس نے جنگ بندی کیلئے تین نکاتی قرارداد کا جلد پیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔