کراچی (جیوڈیسک) یونائیٹڈ پروڈیوسرزایسوسی ایشن کے رہنماوں نے کہا ہے کہ غیر ملکی ڈب کئے گئے ڈرامے ہماری ثقافت کے خلاف ہیں ان ڈراموں کو ضابطے میں لانا چاہئے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران یونائیٹڈ پروڈیوسر ایسوسی ایشن کے چیئرمین راشد خواجہ کا مطالبہ تھا کہ بھارتی فلمیں اور دیگر غیر ملکی ڈرامے ہمارے پرائم ٹائم میں نہیں چلنے چاہیں۔ ہماری کوششوں کا مقصد اپنی ثقافت کا تحفظ ہے۔ ڈرامہ انڈسٹری بچاؤ مہم میں راشد خواجہ نے کہا کہ جس طرح کے غیر ملکی ڈرامے اور فلمیں دکھائی جا رہی ہیں اس سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو نقصان پہنچ رہاہے۔
معروف اداکار وپروڈیوسرآصف رضا میر نے کہا کہ چینلز کے ساتھ ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ بات صرف اخلاقیات پر ہے۔ غیر ملکی ڈبنگ والے ڈراموں میں یہ حدود پار کی جارہی ہیں۔ حکومت پیمراکیقواعد و ضوابط پر عملدرآمد کرتے ہوئے غیرملکی ڈراموں پر پابندی لگائے۔ اداکارہ صبا حمید نے کہا کہ غیر ملکی ڈرامے یا فلمیں دکھانے ہیں تو اس چینل کا لائسینس دیا جائے۔ معروف فلم اسٹار مصطفی قریشی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ پاکستانی ڈراموں پر شب خون مارا جا رہا ہے اور ہمارے تخلیق کاروں کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ ہر سطح پر لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ مطالبات کی منظوری تک کوششیں جاری رکھیں گے۔ پریس کانفرنس میں اداکار قوی خان، ہمایوں سعید، اورنگزیب لغاری، نبیل اختر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔