فلسطین (جیوڈیسک)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو مبصر ریاست کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ قرارداد کے حق میں ایک سو اڑتیس جبکہ امریکا سمیت نو ارکان نے مخالفت کی ۔ پاکستان نے بھی فلسطین کے حق میں ووٹ دیا۔ مبصرکادرجہ ملنے پر فلسطین میں جشن منایا گیا جبکہ امریکا نالاں نظر آیا۔
ایک سوترانوے ارکان پر مشتمل جنرل اسمبلی میں امریکا، کینیڈا اور اسرائیل سمیت نو ممالک نے فلسطین کو مبصر ریاست کادرجہ دینے کی مخالفت کی۔ پاکستان سمیت ایک سو اڑتیس ارکان نے فلسطین کے حق میں ووٹ دیا ۔ جنرل سیکرٹری بان کی مون نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا اور فلسطین کو مبصر اسٹیٹ کا درجہ دینے کاباقاعدہ اعلان کیا۔ مبصر کادرجہ ملتے ہی فلسطینی عوام سڑکوں نکل آئے اور جشن منایا۔
فلسطین کو غیرمبصر ریاست کا درجہ ملنے کے بعد امریکی سفیر سوزن رائس کافی نالاں نظر آئیں۔ سوزن رائس نے کہا کہ فلسطین کو مبصر ریاست کادرجہ دینا بدقسمتی ہے، امریکا چاہتا ہے کہ خطے میں امن کیلئے دونوں ممالک مذاکرات کی میز پرآئیں۔ اس طرح کے عمل سے خطے کا امن متاثر ہوگا اور توازن بگڑے گا۔ امریکا اسرائیل کی حفاظت کیلئے ہرممکن اقدام کرے گا۔
اسرائیل کے علاقے تل ابیب میں فلسطینی صدر محمود عباس کے حق میں ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ خطے میں امن مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔ فلسطینی ریاست کا قیام بات چیت کے ذریعے ہونا چاہئے۔