لاس اینجلس : (جیو ڈیسک) دنیا کی مشہور تفریحی کمپنی والٹ ڈزنی کا کہنا ہے کہ اس کو فلم جان کارٹر سے بیس کروڑ ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔ والٹ ڈزنی نے پچیس کروڑ ڈالر کی لاگت سے فلم جان کارٹر تیار کی تھی اور اس کی تشہیر پر مزید دس کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔
فلم جان کارٹر مریخ پر جانے والے ایک فوجی کپتان سے متعلق ہے۔ اس فلم سے والٹ ڈزنی کو رواں سہ ماہی کے دوران فلموں کے کاروبار میں اسی لاکھ سے ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالر تک خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ فلم کے فلاپ ہونے سے نیویارک کے حصص بازار میں والٹ ڈزنی کے شیئرز میں ایک فیصد گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ مارک کیرموڈ نے فلم کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں کہانی سمجھ سے باہر ہے، کردار نگاری طفلانہ ہے، دو گھنٹے سے زائد دورانیے کی فلم بیزاری، بیزاری اور صرف بیزاری ہے۔
اس فلم کے ڈائریکٹر پکسر اینڈریو سٹینٹن اس سے پہلے فائنڈنگ نیمو اور وال ای جیسی کامیاب فلمیں تیار کر چکے ہیں۔ فلم جان کارٹر، ٹارزن سیریز کے مصنف کی لکھی ہوئی سیریز پر تیار کی گئی ہے۔ اس سیریز کا آغاز سنہ انیس سو بارہ میں پرنسس آف مارز سے اور اختتام جان کارٹر آف مارز ہوتا ہے جسے سنہ انیس سو چونسٹھ میں مصنف کی وفات کے بعد شائع کیا گیا تھا۔
اس فلم نے دنیا بھر کے سینما گھروں سے صرف ایک سو چوراسی ملین ڈالر کا کاروبار کیا جس میں سینما مکان کو تقریباً نصف ملنا ہے۔ ہالی وڈ کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سب سے ناکام فلم مارز نیڈز مومز تھی جو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر میں تیار ہوئی اور 39 ملین ڈالر کا بزنس کیا۔