پاکستان نے امریکہ اسلام مخالف فلم بنانے والے افراد کے خلاف فوری کارروائی اور فلم کو فوری طور پر یو ٹیوب سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے مطابق امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگ لینڈ کو طلب کر کے اسلام مخالف فلم پر شدید احتجاج کیا گیا۔
دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ گستاخانہ فلم کو فوری طور پر یو ٹیوب سے ہٹائے اور فلمساز اور دوسرے ذمہ دار افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلم ڈیڑھ ارب مسلمانوں پر حملے کے مترادف ہے۔
بیان کے مطابق یہ فلم بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کا مقصد تشدد کے جذبات ابھارنا ہے اور یہ مختلف مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے کی سازش ہے۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگ لینڈ نے اس موقع پر کہا کہ امریکی حکومت اور عوام نے اس فلم کی مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ اور صدر کی جانب سے اس فلم پر مذمتی بیانات پہلے ہی سامنے آ چکے ہیں۔
وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے اس فلم کی مذمت کرتے ہوئے اسے قابلِ نفرت اور غلط اقدام قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اس فلم کے مواد اور اس سے دیے جانے والے پیغام کو قطعی طور پر رد کرتا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اس فلم کی بنیاد پر تشدد نہیں کیا جانا چاہیے۔
انوسنس آف اسلام نامی یہ فلم امریکہ میں بنائی گئی تھی اور اسے جون کے آخر میں ایک چھوٹے سے سینما گھر میں دکھایا گیا تھا۔
جولائی کے اوائل میں اس کے کچھ ٹکڑے یوٹیوب پر پوسٹ کیے گئے اور ان کا عربی میں بھی ترجمہ کیا گیا جن کی وجہ سے دنیا بھر میں اسلامی ممالک میں مظاہرے شروع ہوگئے۔