فٹبال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ جان ٹیری کو انگلینڈ کی ٹیم کی کپتانی سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔چیلسی کی جانب سے سینٹر بیک کی پوزیشن پر کھیلنے والے اکتیس سالہ جان ٹیری کو اس فیصلے کے بارے میں فٹبال ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈیوڈ برنسٹین نے فون کر کے بتایا۔ ان پر ایک واقعہ میں نسلی مغلظات استعمال کرنے کا الزام ہے اور اس سلسلے میں ان کو جولائی میں مقدمہ کا سامنا بھی ہے۔ٹیری ماضی میں بھی کپتانی سے ہٹائے جا چکے ہیں اور انہوں نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات سے انکار کیا ہے۔فٹبال ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیری انگلینڈ کی ٹیم کے اس وقت تک کپتان نہیں رہ سکتے جب تک ان کے خلاف عائد کیے جانے والے الزامات کا معاملہ حل نہیں ہوجاتا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹبال ایسوسی ایشن کو توقع ہے کہ ٹیری کے خلاف مقدمہ یورپی چیمپئین شپ شروع ہونے سے پہلے ختم ہوجائے گا۔ بیان کے مطابق اس معاملے پر تفصیلی بحث کی گئی اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام فریقوں کے مفاد میں یہ ہی ہے کہ جان ٹیری کو فی الوقت کپتانی سے ہٹا دیا جائے۔بیان میں کہا گیا ہے اس فیصلے سے ہر گز یہ تاثر نہیں جاتا کہ جان ٹیری کے خلاف لگائے جانے والے الزامات میں وہ قصور وار ہیں۔ فٹبال ایسوسی ایشن اس معاملے میں مزید کوئی بیان نہیں دے گی۔کھیلوں کے وزیر ہیو رابرٹسن نے فٹبال ایسوسی ایشن کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناممکن تھا کہ جان ٹیری ٹیم کے کپتان رہیں۔انہوں نے کہا میں فٹبال ایسوسی ایشن کے فیصلہ کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ جان ٹیری کے لیے ایسے وقت ناممکن تھا کہ ان پر الزامات بھی ہوں اور وہ کپتانی بھی کریں۔جان ٹیری اس سے قبل فروری سنہ دو ہزار دس میں بھی کپتانی سے ہٹائے گئے تھے۔ اس وقت ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے ساتھی کھلاڑی کی سابق گرل فرینڈ سے افیئر چلایا۔تاہم جان ٹیری کو ان کی کپتانی کے عہدے پر تیرہ ماہ کے بعد بحال کردیا گیا تھا۔