قائمہ کمیٹی نے بیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی

Supreme Court

Supreme Court

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے اتفاق رائے بیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس بیگم نسیم اختر کی صدارت میں منقعد ہوا جس میں کمیٹی کے آٹھ اراکین سمیت اٹارنی جنرل آف پاکستان مولوی انوار الحق اور سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں بیسویں ترمیم کے بل پر بحث کے بعد کمیٹی نے اتفاق رائے سے آئینی مسودے میں ترامیم منظور کرلیں۔ آئین کے آرٹیکل دو سو اٹھارہ کی ذیلی شق تئیس میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت صرف ضمنی انتخابات کو آئینی تحفظ دیا جائے گا۔ مستقبل میں غیر مکمل الیکشن کمیشن کے تحت ہونے والے انتخابات کو آئینی تحفظ حاصل نہیں ہو گا۔ یہ آئینی تحفظ صرف ضمنی نشستوں پر دیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن کے سیکریٹری اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ آٹھ کروڑ سے زائد ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن نے تیار کرلی ہیں جو تئیس فروری کو جاری کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کل گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ کل کے اجلاس میں کمیٹی نے چیرمین نادرا کو بھی طلب کرلیا ہے۔