مصر میں فوجی حکومت کیاقتدار کی فوری منتقلی کے اعلان کے باجود قاہرہ میں پانچویں روز بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔لاکھوں افراد تحریر اسکوائر اور قاہرہ کے گلی کوچوں میں احتجاج کررہے ہین۔اب تک سینتیس افراد ہلاک اور دو ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ تحریراسکوائراورقاہرہ کی گلی کوچوں میں مصری عوام سراپا احتجاج ہیں ، فوج کی جانب سے اقتدار کی منتقلی کے وعدے پر انھیں اعتبار نہیں۔ مظاہرین نے فوجی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کو بھی مسترد کرتے ہوئے فوجی حمکرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اقتدار چھوڑ دیں۔ مصری حمکرانوں نیمسلسل ہونے والے احتجاج اور عوامی دبا سے گھبرا کر گذشتہ روز صدارتی انتخابات عام انتخابات کے بعد اگلے سال جولائی دو ہزار بارہ میں کرانے کا اعلان کیا تھا جبکہ عام انتخابات آئندہ ہفتے ہوں گے۔ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مصری پولیس اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کے سربراہ نے ہلاکتوں کی تحقیقات کے لئے غیر جانبدار انکوائری کمیشن بنانے کامطالبہ کیا اور مصری حکومت حکومت کی جانب سیمظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی۔ قاہرہ میں ہزاروں افراد نے تحریر اسکوائر کے قریب وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر اک بڑا مظاہرہ کیا جس کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیں۔