قاہرہ: مصر کے سابق صدر حسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف مظاہرین کو قتل کرانے اور کرپشن کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ عدالت کے باہر مبارک حامیوں، مظاہرین اور پولیس جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ امریکی ٹی وی اور غیر ملی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق حسنی مبارک کو شرم الشیخ کے اسپتال سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے دارالحکومت قاہرہ لایا گیا۔ جہاں اسٹریچر کے ذریعے ملٹری اکیڈمی میں قائم عدالت میں ان کے اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی۔ عدالت میں الزامات کی فہرست پڑھ کر سنانے کے بعد جج نے فرد جرم عائد کی۔ حسنی مبارک سیاسی و سماجی اصلاحات کی جدوجہد کے نتیجے میں مستعفی ہوگئے تھے اور مصر کی نگران فوجی حکومت نے انہیں خاندان سمیت حراست میں لیا اور بعد میں انہیں شرم الشیخ میں قید کرلیا تھا۔ تاہم طبعیت ناساز ہونے کے باعث وہ مسلسل اسپتال میں داخل رہے۔