برما اور دنیا بھر کے مسلمانوں پر ہونے والی قیامت خیز ظلمت پر
قلم میرا افسردہ ہے لکھے کیسے
کہیں پر دل دریدہ ہے کہیں سینہ بھی چھلنی ہے کہیں زندہ جلایا ہے کہیں بازو کہیں پر سر بھی کٹتے ہیں مسلماں روز مرتے ہیں حدیثوں میں لکھا ہے یہ مسلماں اک بدن سے ہیں تو بھر کیسے یہ ممکن ہے کئی حصے بدن کے چور ہیں ظلمت کے زخموں سے بدن کے دوسرے حصے نہ کچھ محسوس کرتے ہیں تڑپتے ہیں نہ روتے ہیں ہوئے شامل ہیں کیا ہم بھی وہ جو سرکش تھے ظالم تھے جنہیں رب نے تھا ٹھکرایا جنہیں رب نے تھا دھتکارا ذرا سوچو